کولکا تا ، 11؍اپریل(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا )وشو ہندو پریشد کے جنرل سکریٹری سریندر جین نے پریس کلب میں منعقد پریس کانفرنس میں ریاستی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں زور پکڑرہے بھگوا انقلاب کو زبردستی دبا نا چاہتی ہے۔انہوں نے ریاست میں رام نومی اور ہنومان جینتی کے موقع پر ریاست کے مختلف مقامات پر نکالی گئی ریلی کو بھگوا انقلاب قرار دیا۔جین نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت کی یہ سرگرمی بنگال کے تاناشاہ اور ظالم حکمران اورنگ ز یب کی یاد دلا رہی ہے جو ہندوؤں پر سخت ظلم کرتا تھا، انہیں طرح طرح کی اذیتیں دیتا تھا،ان پر جزیہ لگا دیا گیا تھا، ٹھیک یہی صورت حال ریاستی حکومت کی ہے۔ریاستی حکومت یہاں مسلمانوں کی خوشامدی کی سیاست کر رہی ہے۔بنگال کے اماموں کو الاؤنس دیا جا رہا ہے،ریاست کے مدرسوں کو کافی سہولیات مہیا کرائی جا رہی ہیں،لیکن دوسرے اسکول اپنی بدنصیبی کا رونا رو رہے ہیں،یہ خوشامدی کی سیاست نہیں ہے ، تو کیا ہے۔ ایسا کرکے ریاستی حکومت ہندوؤں کے حوصلے کو توڑنا چاہتی ہے ،لیکن ہمارا ہندو سماج اس سے ذرا بھی پریشان نہیں ہوا ہے اور اسی کا ثبوت ہے کہ ہمارے اوپر جتنا بھی ظلم ہو گا ، ہم اتنے ہی سخت ہوں گے۔رام نو می اور ہنومان جینتی پر یہی نظارہ دیکھنے کو ملا ہے،اس دوران نکالی گئی ریلی میں رام بھکتوں کے امڈی بھیڑ نے ریاستی حکومت کو بے چین کر دیا ہے اور وہ اسے طاقت کے زور پر دبانا چاہتی ہے ،لیکن یہ بھگوا آندھی اب تھمنے والی نہیں ہے۔